جب جب تو نا میرے پاس ہو
جب جب تو نا میرے پاس ہو
لگے جیسے شام کوئ اداس ہو
رات کی تاریکی میں چاند روشن
جیسے تاروں کے درمیاں کچھ خاص ہو
سمندر کے کنارے بیٹھے ہوۓ
پھر بھی کچھ باقی میری پیاس ہو
سب کشتیاں جل گئ ہوں میری
پر دل میں تیرنے کی اک آس ہو
بارش کی بوندیں یا سورج کی کرنیں
کچھ نہ تیرے بنا مجھ کو راس ہو