پھر سے کچھ یاد دلا گئیں بارش کی بوندیں
پھر سے کچھ یاد دلا گئیں بارش کی بوندیں
ہر ذرّہ یہ بھگا گئیں، بارش کی بوندیں
قطرہ قطرہ بہتا گیا، کچھ یادیں تازہ ہوئیں
مجھے پھر کچھ رلا گئیں، بارش کی بوندیں
وقت یونہی گزرتا گیا، کچھ زخم بھر گۓ
کچھ یادیں ساتھ بہا گئیں، بارش کی بوندیں
گو کہ پانی پیش کرتا ہے چیزیں نکھار کے
کچھ چہرے دھندلاگئیں، یہ بارش کی بوندیں